بڑی افسر کا بھیس بدل کر چھاپہ، بینظر انکم سپورٹ پروگرام کے مسکینوں کے ساتھ ڈکیتیاں پکڑی گئیں

سٹی42: مرتے کو مارے شاہِ مدار کے مصداق سرکاری سرپرستی مین کام کرنے والے ڈاکوؤں نے غریب ترین شہریوں کے ساتھ ڈکیتی کاجو سلسلہ شروع کر رکھا ہے، وہ آخر پکڑا گیا۔

دلیر خاتون سرکاری افسر نے مجرموں کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا،

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ہر ماہ چند سو روپے کی حقیر امداد لینے والے کمزور ترین شہریوں کو بی آئی ایس پی کے خطیر تنخواہیں لینے والے اہلکار ہی لوٹ رہے تھے۔ خاتون ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے بھیس بدل کر غریب خاتون بن کر  Sting Operation کر ڈالا اور تمام بدعنوان  سرکاری دکیتوں کو رنگے ہاتھوں بے نقاب کر دیا۔

بینظر انکم سپورٹ پروگرام کے مسکینوں کے ساتھ دن دہاڑے کھلی ڈکیتی پکڑے جانے کا واقعہ جنوبی پنجاب کے شہر مظفر گڑھ مین رپورٹ ہوا ہے۔ 

مظفر گڑھ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر انعم حفیظ کے بھیس بدل کر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے سینٹرز پر چھاپوں میں خواتین کی امدادی رقوم میں سے 2 سے 3 ہزار روپے کی ناجائز کٹوتیاں سامنے آگئیں۔

Caption اے ڈی سی انعم حفیظ کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے مدد لینے والوں خصوصاً ن پڑھ خواتین کے ساتھ ہو  رہے ظلم کی شکایات ملین تو وہ خود برقع اوڑھ کر بی آئی ایس پی سنٹرز پر چھاپے مارنے نکل پڑیں، ان چھاپوں سے مسکین عورتوں کے ساتھ ہو رہے مظالم کا پردہ تو فاش ہو گیا لیکن ان مظالم مین ملوث افراد کو پکڑ کر کیفر کردار تک پہنچانا ابھی باقی ہے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ انعم حفیظ کے بھیس بدل کر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سینٹرز پر چھاپوں  کی دھوم مچ گئی ہے۔

گزشتہ روز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر  انعم حفیظ ایک بار پھر برقعہ پہن کر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بی آئی ایس پی کے شاہ جمال سینٹر گئیں جہاں ان کی موجودگی کا علم ہونے پر کئی “ڈیوائس آپریٹر ” اور خود ساختہ “ایجنٹ”  فرار ہوگئے البتہ متاثرہ مسکینوں کی شکایت پر بی آئی ایس پی سینٹر  کے تین افسران کو معطل کردیا گیا۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے سینٹرز پر چھاپوں کے دوران مستحق خواتین کو کئی کئی ماہ انتظار کے بعد ملنے والی معمولی امداد کی رقوم سے 2  سے 3 ہزار روپے فی کس کی ناجائز کٹوتیاں کرنے کی ہول ناک ڈکیتی کی وارداتیں سامنے آئیں۔

ولیس کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر اب تک 38 ڈیوائس آپریٹرز اور ایجنٹوں کے خلاف مقدمات درج کیے جاچکے ہیں جبکہ 150 ڈیوائسز بھی بند کرادی گئی ہیں۔

 متاثرہ مسکینوں کا کہنا ہے کہ بی آئی ایس پی سنٹرز پر ان کے ساتھ کھلی ڈکیتی کا کام متعلقہ افسروں کی ملی بھگت سے ہوتا ہے۔ افسروں کے گریبان تک ہاتھ کبھی نہیں پہنچتا، جن لوگوں کے خلاف مقدمے درج ہوئے ہین ان میں سے بھی گرفتار کوئی نہیں ہوا۔ تاہم متاثرین نے کہا کہ یہ غنیمت ہے کہ علاقہ مین ایک درد مند خاتون افسر آئی ہے جو  خود بی آئی ایس پی کی مدد حاصل کرنے والی عورت بن کر سنٹرز پر جا رہی ہے اور اپنی آنکھوں سے سب کچھ ظلم ہوتے  دیکھ کر کارروائی کر رہی ہے۔

2 Comments on “بڑی افسر کا بھیس بدل کر چھاپہ، بینظر انکم سپورٹ پروگرام کے مسکینوں کے ساتھ ڈکیتیاں پکڑی گئیں”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *